میرے مضبوط بازو آج کانپ رہے ہیں، ان میری دس ماہ کی بیٹی ہے جو بخار میں تپ رہی ہے اور ہسپتال جانے والی سڑک گاڑیوں، دھویں اور شور سے بھری پڑی ہے، مجھے کچھ سنائی نہیں دے رہا، قسم سے مجھے کچھ دکھائی نہیں دے رہا صرف اپنی بیٹی کے سوا۔ میں خود کو مضبوط رکھنا چاہ رہا ہوں میرا دل کانپ کانپ کے دعائیں مانگ رہا ہے کہ کسی طرح رستہ کھل جائے اور میں ہسپتال پہنچ جاؤں۔
خدا خدا کر کے گاڑیاں آگے بڑھی ہیں، تھوڑی سی تسلی ہوئی ہے، ہسپتال قریب آرہا ہے اور میرے بازو مزید گرم محسوس کر رہے ہیں، میری ننھی سی جان بہت تکلیف میں ہے۔
میں ہسپتال کی طرف بھاگ رہا ہوں، بہت رش ہے اور بہت سے لوگ کیمروں کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن مجھے ان کی کیا پرواہ، میرے دماغ میں بس یہی چل رہا ہے کہ کسی طرح…
View original post 250 more words